یادداشت کے مسائل اور ڈیمینشیا

Memory problems and dementia

Below is an Urdu translation of our information resource on memory problems and dementia. You can also view our other Urdu translations.

ہم میں سے بہت سے افراد عُمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ بہت بُھلکڑ بن جاتے ہیں.

یہ پریشان کُن ہوسکتا ہے کہ یہ ڈیمنشیا یا الزائمر کے مرض کی ایک ابتدائی علامت ہوسکتی ہے.

مگر اِس کی بہت سی دیگر وجوہات ہیں - ہم میں سے صِرف کُچھ ہی لوگ ڈیمنشیا کے زیادہ سنگین مسائل سے دوچار ہوں گے. یہ ویب صفحہ کمزور یادداشت کے کُچھ اسباب پر روشنی ڈالتا ہے، بشمُول ڈیمنشیا، اور یہ کہ مدد کیسے تلاش کی جائے اگر آپ یا کوئی اور اپنی یادداشت کے بارے میں فِکرمند ہوں.

بہت سی چیزیں ہماری یادداشت پر اثرانداز ہوسکتی ہیں - ایسی چیزیں جیسے کہ ذہنی تناؤ، ڈپریشن، غم، حتّیٰ کہ جِسمانی بِیماریاں جیسے کہ وٹامنز کی کمی یا انفیکشنز ہونا۔1

ذیل میں ہم یادداشت کے دو مخصوص مسائل پر توجہ دیں گے: ڈیمنیشیا، جو مختلف اشکال میں وارِد ہوتا ہے، بشمُول الزائمر کی بیماری، اور مائلڈ کوگنیٹو امپیئرمینٹ (ایم سی آئی).

ڈیمنشیا سے کیا مُراد ہے؟

ڈیمنشیا ایک عمومی اِصطلاح ہے جو ان کیفیات کے ایک گروہ کو بیان کرنے میں استعمال ہوتی ہے جو یادداشت کو متاثر کرتے ہیں.

  • آپ کے لیے چیزیں یاد رکھنا بہت مشکل ہو جاتا یے اور آپ اپنی سوچ کے ساتھ دیگر مسائل بڑھاتے ہیں. یہ آپ کی روزمرہ زندگی کے ساتھ ہم آہنگ ہونا زیادہ کٹھن کر دیتا ہے.
  • یہ مسائل بدتر ہوتے چلے جاتے ہیں ۔ یا یہ ‘بتدریج بڑھتے’ ہیں. یہ بڑھتی عُمر کا ایک باقاعدہ حِصّہ نہیں ہیں۔ 2

ڈیمنشیا کی بہت سی اِقسام ہیں. اِن سب میں یادداشت کی کمی ہونا شامل ہے، مگر ان کی دیگر علامات بھی ہوتی ہیں، جِن میں سبب کے مُطابق فرق ہوتا ہے. ڈیمنشیا اکثر یادداشت کے مسائل کے ساتھ شروع ہوتا ہے، مگر ڈیمنشیا کے شِکار ایک فرد کو درج ذیل کام کرنا بھی مشکل لگتے ہیں کہ وہ:

  • روزمرہ کے کاموں کی منصوبہ بندی اور ان کی تعمیل کر سکے
  • دُوسروں کے ساتھ تبادلۂ خیال کر سکے.

ان کے موڈ میں، فیصلہ سازی کی اہلیت میں بھی تبدیلیاں رونما ہوسکتی ہیں، یا آپ ان کی شخصیت میں بھی بدلاؤ دیکھ سکتے ہیں.

جیسا کہ ڈیمنشیا ‘بتدریج بڑھتا’ ہے، تو ڈیمنشیا کا شِکار کوئی بھی فرد وقت گُزرنے کے ساتھ ساتھ مدد حاصل کرنے کے لیے دُوسروں پر زیادہ اِنحصار کرنے لگے گا. 

ڈیمنشیا کِتنا عام ہے؟

اِس وقت اِس نے برطانیہ میں 850,000 سے زائد افراد کو متاثر کیا ہے3. ہماری عُمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ یہ زیادہ عام ہورہا ہے، لہٰذا:

  • 65 سال کی عُمر میں، ہر سو 100 افراد میں سے 2 کو ڈیمنشیا لاحق ہوگا.
  • 85 کی عُمر تک، تقریباً ہر 5 میں سے 1 فرد کو کسی حد تک ڈیمنشیا کا مرض لاحق ہو گا۔ 4 

ڈیمنشیا کبھی کبھار نوجوان افراد کو متاثر کر سکتا ہے اور خاندانوں میں رہ سکتا ہے، حالانکہ ایسا کم ہوتا ہے.

مائلڈ کوگنیٹو امپیئرمینٹ سے کیا مُراد ہے؟

مائلڈ کوگنیٹو امپیئرمینٹ (ایم سی آئی) یادداشت کا ایک کم سنگین مسئلہ ہے. یہ بڑے پیمانے پر آپ کی روزمرہ زندگی میں مداخلت نہیں کرتا ہے، اور یہ اتنی شدید نوعیت کا نہیں ہوتا کہ اسے ڈیمنشیا کہا جائے. آپ محسوس کر سکتے ہیں کہ آپ:

  • لوگوں کے نام، مقامات، پاس ورڈز بھول جاتے ہیں
  • چیزوں کو صحیح جگہ نہیں رکھتے
  • ان چیزوں کو کرنا بھول جاتے ہیں جن کا آپ نے منصوبہ بنایا تھا.

65 سال سے زائد عُمر کے افراد میں، ہر 10 میں سے ایک کو غالباً ایم سی آئی لاحق ہوتا ہے۔ اِن میں سے ہر دس میں سے ایک کو کسی ایک سال میں ڈیمنشیا لاحق ہوجائے گا۔ 5 ہم ابھی یہ پیشن گوئی نہیں کرسکتے کہ کِس کو ڈیمنیشیا لاحق ہوگا اور کِس کو نہیں ہوگا. 

ڈیمنشیا کی کونسی اقسام موجود ہیں؟

ذیل میں ہم سب سے عام پائے جانے والے ڈیمنیشیا کو بیان کریں گے. مگر ایک فرد کو کبھی کبھار اِن میں سے ایک سے زائد اقسام - ایک ’مرکب ڈیمنیشیا‘ لاحق ہوسکتا ہے. 

الزائمر کی بیماری

ایلین ایک 82 سالہ ریٹائرڈ سیکریٹری ہے جو اپنے لاغر 90 سالہ شوہر کے ساتھ رہتی ہیں اور ان کا خیال رکھتی ہیں. وہ جسمانی طور پر صحتمند ہیں اور کسی قسم کی ادویات استعمال نہیں کرتیں. 

گُزشتہ 2 سالوں میں ایلین کی بیٹیوں نے یہ محسوس کیا ہے کہ وہ اپنی چابیاں کھو دیتی ہیں اور اپنے شوہر کو وقت پر دوا دینا بھول جاتی ہیں. حالانکہ ایلین ہمیشہ سے ایک بہترین ڈرائیور رہی ہیں، ان کی گاڑی کے بمپر پر اب ایک ڈینٹ پڑا ہے اور ایک طرف کُچھ خراشیں موجود ہیں، جن کی ایلین وضاحت نہیں کر سکیں. وہ ایک نئے ریموٹ سے ٹی وی آن کرنے سے بھی قاصِر رہی ہیں. پہلے پہل انہوں نے ان سب مسائل کو ان کی عُمر اور دیکھ بھال کی وجہ سے ہوے والے تناؤ کا باعث جانا.

ایلین کو ایسا نہیں محسوس ہوتا کہ ان کی یادداشت کے ساتھ واقعی کوئی مسئلہ ہے. وہ اُس وقت تنگ اور ناراض ہوجاتی ہیں جب ان کی بیٹیاں انہیں بتاتی ہیں کہ وہ ان کی یادداشت کے بارے میں پریشان ہیں. بہت زیادہ قائل کرنے کے بعد، وہ اب ان کے ساتھ اپنے جی پی کے پاس جانے کے لیے راضی ہوئی ہیں. جی پی نے یادداشت کے کُچھ سادہ ٹیسٹ کیے ہیں اور پھر ایلین کو ایک ماہر میموری سروس کے پاس جانے کی سفارش کی ہے.  

الزائمر تقریباً تمام ڈیمنشیا کے 10 میں سے 6 کو لاحق ہوتا ہے۔6  یہ عام طور پر یادداشت کے مسائل سے شروع ہوتا ہے اور آہستہ آہستہ وقت کے ساتھ ساتھ بدتر ہوتا چلا جاتا ہے. لوگ اکثر یہ محسوس کریں گے کہ وہ حالیہ ہونے والی باتوں کو یاد نہیں رکھ سکتے، حالانکہ انہیں اب بھی یہ یاد ہے کہ برسوں پہلے کیا ہوا تھا.

انہیں اکثر معلوم ہوگا کہ انہیں مخصوص الفاظ یاد کرنے اور اشیاء کا نام لینے میں دُشواری کا سامنا ہے. اکثر وہ اپنی یادداشت کے مسائل سے آگاہ نہیں ہوتے ہیں مگر دُوسرے افراد انہیں محسوس کرتے ہیں. ایک ڈیمنشیا کے شکار فرد کے لیے یہ معلوم کرنا بھی مشکل ہوسکتا ہے کہ وہ:

  • نئی چیزیں سیکھ سکے
  • حالیہ واقعات، اپائنمنٹس یا فون کے پیغامات یاد نہیں رکھ سکتے
  • لوگوں یا مقامات کے نام یاد نہیں رکھ سکتے
  • لوگوں کو سمجھ نہیں سکتے، یا ان کے ساتھ تبادلۂ خیال نہیں کر سکتے
  • یہ یاد نہیں رکھ سکتے کہ انہوں نے چیزیں کہاں رکھی ہیں جو کہ بڑا پریشان کُن ثابت ہوسکتا ہے - ایسا لگ سکتا ہے کہ ان کے گھر میں کوئی اور رہا ہے اور اُس نے چیزیں لی ہیں
  • وہ یہ نہیں سمجھ سکتے کہ ان کے ساتھ کُچھ غلط ہے - ہ اس بات پر غُصّے میں آ سکتے ہیں اگر کوئی ان کی مدد کرنے کی کوشش کرے.

یہ مشکلات ان کے لیے عام روزمرہ معمولات کے ساتھ ہم آہنگی کو مشکل سے مشکل تر بنا دیں گی. 

وہ لوگ جو کسی الزائمر کے شکار فرد کو جانتے ہیں، وہ ان کی شخصیت میں نمایاں فرق محسوس کریں گے.  وہ پہلے کیے گئے کاموں پر اب نئے طریقے سے ردِعمل دیتے ہیں، وہ بیمار پڑ جاتے ہیں. 

الزائمر میں، ایمی لوئیڈ اور ٹاؤ نامی لحممیات دماغ میں ڈھیر بنا لیتی ہیں جنہیں ‘پلاکز’ اور ‘ٹینگلز’ کہتے ہیں. دماغ کے اِن حصوں میں خرابی ہوجاتی ہے اور اس سے دماغ میں موجود کیمیائی مواد متاثر ہوتے ہیں جن کا کام ایک خلیے سے دوسرے خلیے پیغام لے جانا ہے، خاص طور پر ایک کیمیائی مادہ جسے ایسی ٹائل کولائین کہتے ہیں۔ 7

ویسکیولر ڈیمنشیا

جون ایک 78 سالہ ریٹائرڈ انجینئر ہے. وہ ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور ہائی کولیسٹرول لیولز کا شکار ہے. دِل کے دو دورے پڑنے کے بعد، اُس نے 18 ماہ قبل اینجیو پلاسٹی (بلاکڈ شریانیں کھولنے کا ایک طریقِ کار) کرائی، مگر اب بھی اس کو تمام وقت سینے میں درد رہتا ہے.

دل کا پہلا دورہ پڑنے کے بعد، اُس کی یادداشت کُچھ عرصے کے لیے خراب ہوئی مگر بعد میں بہتر ہونے لگی. مگر دُوسرے دورے کے بعد سے اُس کی اہلیہ اور بیٹے نے یہ محسوس کیا ہے کہ وہ چیزوں کو زیادہ بھولنے لگا ہے اور پہلے کی طرح چیزوں پر توجہ نہیں دے سکتا. اُس کے موڈ بدلتے رہتے ہیں، وہ آسانی سے جھلّاہٹ اور غُصّے کا شکار ہوسکتا ہے، مگر دوسرے اوقات میں وہ اکثر بغیر کسی وجہ کے پھوٹ پھوٹ کر رونے لگتا ہے. اُس کے لیے معاملات سے ہم آہنگی مشکل تر ہوتی جارہی ہے اور اُس نے اپنے کپڑوں میں رفع حاجت کی ہے جس پر اُسے بہت شرمندگی ہوئی ہے. جب اُس کے جی پی کو اُس کی حالیہ یادداشت کے بارے میں مسائل کا معلوم ہوا تو ایک ایم آر آئی برین اسکین نے بہت سے چھوٹے فالجوں کی علامات کو ظاہر کیا. 

اس کی وجہ متاثر شریانوں کے باعث دماغ کو محدود مقدار میں خون کی فراہمی ہونا ہے. اِس کا مطلب یہ ہے کہ دماغ کے حِصّے وافر مقدار میں آکسیجن اور اجزاء لے نہیں پاتے اور لہٰذا دماغی خلیے مر جاتے ہیں.

ویسکیولر ڈیمنشیا میں یہ شامل ہیں:

  • فالج سے متعلق: جہاں دماغ کو جانے والی ایک شریان اچانک کسی خون کے لوتھڑے کے باعث بلاک ہوجاتی ہے
  • سب کورٹیکل ڈیمنشیا: ڈیمنشیا کی وہ قسم، جِس میں دماغ کا زیریں حصّہ متاثر ہوتا ہے، جہاں خون کا بہاؤ بہت چھوٹی شریانوں تک محدود ہوجاتا ہے۔

آپ کو ویسکیلر ڈیمنشیا کا شکار ہونے کا زیادہ امکان ہے اگر آپ میں ان کیفیات میں سے ایک بھی پائی جائے جن کی وجہ سے شریانیں بلاک ہوجاتی ہیں. ان میں ہائی بلڈ پریشر یعنی بلند فشار خون، ذیابیطس، ہائی کولیسٹرول، اور ظاہری بات ہے کہ تمباکونوشی بھی شامل ہے۔ 8

یہ پیشن گوئی کرنا مشکل ہے کہ ایک ویسکیولر ڈیمنشیا کیسے آگے بڑھے گا، کیونکہ یہ مسائل اس بات پر مُنحصر ہیں کہ ذہن کا کونسا حِصّہ متاثر ہوا ہے. اِن میں درج ذیل شامِل ہو سکتے ہیں:

  • یادداشت کی کمی اور ارتکاز میں دُشواری کا سامنا
  • بول چال میں مشکلات - جیسے کہ الزائمر میں ہوتا ہے
  • بدلتے موڈ یا ڈپریشن
  • جِسمانی مسائل جیسے کہ چلنے پِھرنے میں مشکل پیش آنا یا پیشاب وغیرہ پر قابو نہ پا سکنا.

ڈیمنشیا وِد لیوی باڈیز/ پارکنسنز ڈزیز ڈیمنشیا 

ٹیری ایک 66 سالہ ریٹائرڈ اُستاد ہے جو اکیلا رہتا ہے۔ 6 ماہ قبل ریٹائر ہونے کے بعد سے وہ خُود کو بوجھل محسوس کررہا ہے اور اسے لگتا ہے کہ اُس کی سوچنے کی صلاحیت بہت آہستہ ہوگئی ہے. 

اُس کو گُزشتہ کئی ماہ سے اپنے دائیں بازو میں ایک بڑھتا ہوا ارتعاش محسوس ہوا ہے اور کل وہ سڑک پر بھی گِر گیا. وہ رگید رگید کر چل رہا ہے جس سے اسے بہت عاجز کیا ہے کیونکہ اس نے ہمیشہ خُود کو چاق و چوبند ہی پایا ہے. اُس کی بیٹی، کیتھ، پریشان تھی جب ڈرائیونگ ے دوران اُس کی توجہ بھٹکنے پر اُس کا حادثہ ہوتے ہوتے رہ گیا. اُس نے اس کا ذمہ دار نیند پُوری نہ ہونے کو ٹھہرایا کیونکہ اس کا بستر صُبح میں بہت تتر بتر ہوتا ہے اور اس کے کئی بار زخم بھی پائے گئے ہیں.

کُچھ ہفتوں سے اُسے شام میں کمرے کے کونے میں ایک خاموش بچہ کھیلتا ہوا دکھائی دینے لگا ہے. اُس نے ایک رات اس بچّے کو کُچھ کھانے کی پیشکش کی مگر پھر اسے اندازہ ہوا کہ اُس کی بیٹی اُس بچّے کو نہیں دیکھ سکتی تھی. کیتھ کو لگتا ہے کہ وہ تاریخیں یاد رکھنے میں اور گھر میں اپنے کام کرنے کے حوالے سے بد سے بدتر ہوتا جارہا ہے.

جی پی فکرمند ہے اور لہٰذا اُس نے اسے میموری کلینک جانے کی سفارش کی ہے. ایک برین اسکین کے بعد اُس میں ڈیمنشیا وِد لیوی باڈیز کی تشخیص ہوئی.

اس کی وجہ دماغ میں لحمیاتی ڈھیر (لیوی باڈیز) کا بننا ہے۔ 9پارکنسنز ڈیزیز کی علامات بنتی ہیں، حالانکہ یہ اکثر بیماری کے آخر میں ظاہر ہوتی ہیں. اِس کی علامات میں شامل ہیں:

  • یادداشت کے مسائل اور کاموں کی منصوبہ بندی کرنے میں مشکل ہونا
  • تذبذب جو تمام دن بدلتا رہتا ہے
  • افراد یا حیوانات کے واضح بصری فریبِ نظر
  • سونے میں مشکلات، خواب دیکھتے ہوئے بہت زیادہ حرکت کرنا
  • پارکنسنز کی خصوصیات جیسے کہ ہاتھوں کا کانپنا، پٹھوں کی اینٹھن، چلتے ہوئے گرنا یا دُشواری کا سامنا ہونا.

فرنٹو-ٹیمپورل ڈیمنشیا

ڈیمنشیا کی یہ قسم عام طور پر نوجوانوں میں ہوتی ہے. یہ دیگر حصوں کی نسبت دماغ کے سامنے والے حصے کو زیادہ متاثر کرتا ہے.  یہ اکثر افراد کی 50 اور 60 کی دہائی کی عمر میں شروع ہوتا ہے۔11 

اس کی وجہ سے شخصیت اور رویے میں تبدیلی اور بات چیت میں مسائل کا زیادہ امکان ہوتا ہے. یادداشت ایک طویل عرصے تک غیر متاثر رہ سکتی ہے. اس کی 3 بُنیادی اقسام ہیں:

  • برتاؤ سے مُتعلق - ایک فرد جو عام طور پر بہت نرم مزاج اور اچھا ہے اکثر عاجز یا بدتمیزی سے پیش آنا شروع ہو جاتا ہے، یا اکثر اپنی ظاہری حالت کے بارے میں توجہ دینا چھوڑ دیتا ہے
  • معنوی - اہم نشانی حقائق کے لیے زبان اور میموری کی سمجھ میں دشواری ہے
  • ترقی پسند غیر روانی افزیا – بولنے اور الفاظ نکالنے میں دشواری۔

لمبک غالب عمر سے متعلق TDP-43 انسیفالوپیتھی (دیر سے)

دماغی بافتوں کے پوسٹ مارٹم نمونوں کو دیکھ کر حال ہی میں ایک نئے ڈیمنشیا کی نشاندہی کی گئی ہے. یہ بوڑھے لوگوں میں بھی عام ہے اور مذکورہ بالا دیگر عوارض کے ساتھ پایا جاتا ہے. ابھی تک یہ معلوم نہیں کہ لیٹ کی تشخیص کیسے کی جائے۔ 10

نایاب وجوہات

ڈیمنشیا کی بہت سی دوسری مختلف وجوہات ہیں. ان میں سے کچھ شامل ہیں:

  • کورٹیکوبیسل ڈیجینریشن
  • کریوٹزفیلڈ جیکوب کی بیماری
  • ایچ آئی وی سے متعلق علمی خرابی
  • ہنٹنگٹن کی بیماری
  • مضاعفِ تصلب
  • کورساکوف سنڈروم
  • نارمل پریشر ہائیڈروسیفالس
  • پوسٹرئیر کورٹیکل ایٹروفی
  • پروگریسو سپرنیوکلیئر فالج.

ڈیمنشیا کی تشخیص کیسے کی جاتی ہے؟

ایک ڈاکٹر ڈیمنشیا کی تشخیص کرے گا کہ وہ علامات کے پیٹرن کی نشاندہی کرے گا جو کسی شخص میں ہوتی ہے، اور یہ پتہ لگاتا ہے کہ یہ علامات کس طرح اثر انداز ہوتی ہیں کہ وہ کس طرح دن بہ دن اس کا مقابلہ کرتا ہے.

لہذا، پہلا قدم اس شخص کو جاننے کے لیے ایک انٹرویو ہے. سوالنامے ان کی سوچنا اور یادداشت کو جانچنے کے لیے استعمال کیے جائیں گے – اسے 'علمی جانچ' کہا جاتا ہے. جسمانی معائنہ کیا جائے گا اور کچھ ٹیسٹ ہوں گے جن میں سادہ ام شامل ہوں گے، جیسے ہاتھ سے ٹیپ کرنا. تشخیص کنندہ کے لیے یہ مددگار ہے کہ وہ کسی ایسے رشتہ دار سے بات کر سکے جو کچھ ہو رہا ہے اس کا حساب دے سکے.

یہ پہلی ملاقات مسائل کے علاقوں کی نشاندہی کرنے میں مدد کرے گی اور اکثر ڈیمنشیا کی قسم کے بارے میں اشارہ دے گی. ان علامات کی دیگر وجوہات کو دیکھنے کے لیے خون کے ٹیسٹ اور اسکین کا استعمال کیا جا سکتا ہے. اسکینز (CT/MRI دماغی اسکین) ڈیمنشیا کی قسم کی شناخت کرنے میں مدد کر سکتے ہیں اور یہ کسی بھی علاج کی رہنمائی کر سکتا ہے۔ 12

ابتدائی تشخیص میں مدد کے لیے ماہر ’میموری کلینک‘ سے رجوع کرنا اب عام ہے. ڈیمنشیا کا شکار شخص اکثر پیشہ ور افراد کی ایک رینج کو دیکھے گا - سائیکاٹرسٹ، جیریاٹریشین، ماہر نفسیات، پیشہ ورانہ معالج اور نرسیں.

ڈیمنشیا سے کس کو خطرہ ہے؟

ہم میں سے کسی کو بھی ڈیمنشیا ہو سکتا ہے لیکن یہ عمر بڑھنے کا قدرتی یا ناگزیر نتیجہ نہیں. کچھ طبی حالات اس کے زیادہ امکان بنا سکتے ہیں 13.

یہ شامل ہیں:

  • پارکنسنز کی بیماری
  • فالج اور دل کی بیماری
  • ہائی بلڈ پریشر اور ہائی کولیسٹرول کی سطح
  • ٹائپ 2 ذیابیطس میلائیٹس.

ان خطرے والے عوامل کے علاج اور ان کا انتظام کرنے کی کوشش کرنا ضروری ہے، خاص طور پر ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس. یہ درمیانی عمر کے سالوں میں سماعت کی کمی، موٹاپے، ذہنی دباؤ اور افسردگی کے مسائل کو سنبھالنے میں بھی مدد کر سکتا ہے۔ 14

طرز زندگی کے عوامل جو مختلف قسم کے ڈیمنشیا کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں 15ان میں شامل ہیں:

  • تمباکو نوشی
  • الکحل کی محفوظ حد سے زیادہ پینا - فی ہفتہ 14 یونٹ سے زیادہ
  • خراب خوراک
  • جسمانی سرگرمی کی کمی
  • بھاری بھرکم ہونا
  • بار بار سر کی چوٹیں، مثلاً باکسرز میں.

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن تجویز کرتی ہے کہ تمباکو نوشی کو روکنا، الکحل کا استعمال کم کرنا، ورزش میں اضافہ اور صحت مند، متوازن غذا (مثلاً بحیرہ روم جیسی غذا خاص طور پر تجویز کی جاتی ہے) ڈیمنشیا کے خطرے کو کم کر سکتی ہے، خاص طور پر اگر یہ تبدیلیاں آپ کی 40 اور 50 کی دہائیوں میں کی گئی ہوں۔ 16

ڈیمنشیا میں جینز بھی کردار ادا کرتے ہیں. الزائمر کی بیماری 65 سال کی عمر کے بعد عام طور پر کسی جینیاتی عارضے کی وجہ سے نہیں ہوتی، لیکن کئی جینز ایسے پائے گئے ہیں جو اس خطرے کو تھوڑی مقدار میں بڑھاتے یا کم کرتے ہیں۔ 17 اگر کسی رشتہ دار کو ڈیمنشیا ہے، تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کو ڈیمنشیا ہو جائے گا اور ایسا کوئی ٹیسٹ (ابھی تک) نہیں ہے جو آپ کے ذاتی خطرے کی پیش گوئی کر سکے.

کچھ خاندانوں میں، 'ابتدائی آغاز ڈیمنشیا' زیادہ عام ہے، اس لیے یہاں ایک مضبوط جینیاتی وجہ معلوم ہوتی ہے. اس کے علاوہ، ڈاؤن سنڈروم والے لوگوں میں ڈیمنشیا کے جلدی ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ 17 اگر آپ کے خاندان میں 65 سال کی عمر سے پہلے ڈیمنشیا کے ساتھ ایک سے زیادہ افراد ہیں، تو یہ طبی ماہر جینیات سے مشورہ لینے کے قابل ہو سکتا ہے.

کیا ڈیمنشیا کا کوئی علاج ہے؟

اس کا انحصار تشخیص اور آپ کے حالات پر ہوگا.  ان حالات کا ابھی تک کوئی علاج نہیں. آپ کی، یا آپ کے رشتہ دار کی مدد کرنے کے لیے کچھ اختیارات ہیں، جہاں تک ممکن ہو، زیادہ سے زیادہ آزاد اور موبائل رہنے کے لیے. 

  • دوائیوں کا ایک گروپ جسے ایسٹیلکولینسٹیریز انحیبیٹرز (ڈونپیزیل، گیلنٹامین اور ریواسٹیگمائن) کہتے ہیں اور ایک اور دوا جس کا نام میمانٹین ہے الزائمر ڈیمنشیا کی کچھ علامات کا علاج کر سکتا ہے اور لوگوں کو زیادہ دیر تک اپنی آزادی برقرار رکھنے میں مدد کر سکتا ہے۔18یہ دوائیں لیوے باڈی ڈیمنشیا میں بھی مددگار ہیں، خاص طور پر اگر فریب کا مسئلہ ہو۔19ہماری معلومات دیکھیںالزائمر کی بیماری کے منشیات کے علاج کے بارے میں.
  • ویسکولر ڈیمنشیا میں، اگر آپ کو ہائی بلڈ پریشر، بڑھے ہوئے کولیسٹرول یا ذیابیطس ہو تو آپ کا جی پی دوا لینے کا مشورہ دے سکتا ہے. تمباکو نوشی کو روکنا، صحت بخش کھانا اور باقاعدہ مشق کرنا بھی مددگار ہے.
  • وٹامنز بی اور ای، فیٹی ایسڈز (بشمول مچھلی کے تیل) اور پیچیدہ غذائی سپلیمنٹس کی سفارش نہیں کی جاتی ہے کہ وہ عام طور پر ڈیمنشیا کے خطرے کو کم کریں،20لیکن اگر آپ کا جی پی وٹامن کی کمی موجود ہے تو ان کا علاج کرنے کا مشورہ دے سکتا ہے. کچھ تکمیلی دوائیں تجویز کردہ دوائیوں کے ساتھ تعامل کر سکتی ہیں، اس لیے بہتر ہے کہ اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں کہ آیا آپ ان میں سے کسی پر غور کر رہے ہیں.
  • ایک نفسیاتی علاج جسے گروپ کاگنیٹو سٹریمولیشن کہا جاتا ہے، سوچنے کی مہارت کو متحرک کرنے کے لیے گروپ گیمز کا استعمال کرتے ہوئے، یادداشت میں مدد کر سکتا ہے اور کسی شخص کی زندگی کے معیار کو بہتر بنا سکتا ہے۔ 21
  • یادداشت کے علاج میں ماضی کی سرگرمیاں، واقعات اور کسی دوسرے شخص یا لوگوں کے گروپ کے ساتھ تجربات کی بحث شامل ہے۔ اس سے تفہیم اور علم (ادراک) دونوں میں مدد مل سکتی ہے، اور دیکھ بھال کرنے والوں پر دباؤ کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔22 
  • ڈیمنشیا جس رفتار سے ترقی کرتا ہے وہ بہت متغیر ہے. ڈیمنشیا کی تشخیص کے بعد لوگ کئی سال تک فعال، نتیجہ خیز اور با معنی زندگی گزار سکتے ہیں. 

مجھے ڈیمنشیا ہے - میں دوسرے لوگوں کی مدد کیسے کر سکتا ہوں؟

برطانیہ اور پوری دنیا میں ڈیمنشیا کی وجوہات اور اس کے علاج کے بارے میں بہت سی تحقیق جاری ہے. اس وقت برطانیہ میں تین بڑے ریسرچ نیٹ ورک کام کر رہے ہیں 23:

  • انگلینڈ  - ڈیمنشیا اور نیوروڈیجینریٹیو ڈیزیز ریسرچ نیٹ ورک (DeNDRoN
  • سکاٹ لینڈ - سکاٹش ڈیمنشیا کلینیکل ریسرچ نیٹ ورک (SDCRN) - یہ ویب سائٹ فی الحال زیر تعمیر ہے.
  • ویلز - ویلز ڈیمنشیا اور نیوروڈیجینریٹیو ڈیزیز ریسرچ نیٹ ورک (NEURODEM سائمرو)

نشیا ریسرچ میں شامل ہوں UK میں بطور مریض یا دیکھ بھال کرنے والے آپ کی دلچسپی کو رجسٹر کرنے کا بنیادی طریقہ ہے. آپ کسی اور کے لیے ان کی رضامندی سے بھی سائن اپ کر سکتے ہیں.

یہ سروس نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ہیلتھ ریسرچ (NIHR) نے الزائمر اسکاٹ لینڈ، الزائمر ریسرچ یو کے اور الزائمرز سوسائٹی کے ساتھ شراکت میں تیار کی ہے تاکہ دلچسپی رکھنے والے رضاکاروں کو محققین سے ملایا جا سکے.

آپ اپنے جی پی یا مقامی دماغی صحت کی ٹیم سے بھی پوچھ سکتے ہیں کہ مقامی طور پر کیا تحقیق ہو رہی ہے.

میں اپنی مدد کیسے کر سکتا ہوں؟

سادہ عملی اقدامات

  • ملاقاتوں کو یاد رکھنے میں مدد کے لیے ڈائری کا استعمال کریں.
  • ان چیزوں کی فہرست بنائیں جو آپ کو کرنا ہیں – اور جیسے ہی آپ انہیں کرتے ہیں ان پر نشان لگائیں!
  • پہیلیاں پڑھ کر یا کر کے اپنے دماغ کو متحرک رکھیں، نئی چیزیں سیکھ کر اور اپنی زندگی میں مقصد کا احساس برقرار رکھیں.
  • شامل رہیں اور جڑے رہیں – اپنے مقامی میموری کیفے یا دیگر سماجی سرگرمیاں تلاش کریں جن سے آپ لطف اندوز ہوں.
  • صحت مند غذا کھائیں اور جسمانی ورزش کریں (یہ آپ کی عمر کے لحاظ سے بھی مدد کر سکتی ہے).
  • مدد حاصل کریں اگر آپ روزمرہ کی زندگی کے ساتھ جدوجہد کر رہے ہیں یا مشورہ دیں اگر دوسروں کو لگتا ہے کہ آپ کو چیزوں کا انتظام کرنا مشکل ہو رہا ہے. بہت سے طریقے ہیں جن میں خاندان، دوست اور خدمات آپ کو زیادہ سے زیادہ عرصے تک آزادانہ طور پر رہنے میں مدد کر سکتی ہیں.

منصوبہ بندی

ایک وقت ایسا بھی آ سکتا ہے جب آپ کو اپنی زندگی کے اہم حصوں کے بارے میں فیصلے کرنے میں دشواری محسوس ہونے لگتی ہے، جیسے کہ اپنے پیسوں کا انتظام کرنا، یا طبی فیصلے کرنا. آپ کسی قابل اعتماد رشتہ دار، دوست یا وکیل کو اپنی طرف سے ایسے فیصلے کرنے کا حق دے سکتے ہیں، اس بنیاد پر کہ آپ کس چیز کو ترجیح دیتے ہیں اگر آپ یہ فیصلہ آپ کی سوچ ڈیمنشیا سے متاثر ہونے سے پہلے کر سکتے.

اسے لاسٹنگ پاور آف اٹارنی(LPA) کہا جاتا ہے۔ 24 ایک وکیل آپ کو LPA کا بندوبست کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ ایل پی اے کی 2 قسمیں ہیں - ایک 'پراپرٹی اور مالیاتی امور' کے انتظام کے لیے، اور دوسری 'صحت اور بہبود' سے متعلق معاملات کے لیے.

  • جائیداد اور مالیاتی امور LPA - بینکنگ اور سرمایہ کاری، جائیداد کی فروخت، ٹیکس اور فوائد جیسی چیزوں کے بارے میں فیصلے کرنے کے لیے اٹارنی مقرر کیے جا سکتے ہیں.
  • صحت اور بہبود LPAs - طبی علاج، روزانہ کی دیکھ بھال اور رہائش کی جگہ جیسی چیزوں کے بارے میں فیصلے کرنے کے لیے اٹارنی مقرر کیے جا سکتے ہیں.

تمام LPAs کا استعمال کرنے سے پہلے ان کا دفتر پبلک گارڈین کے ساتھ رجسٹر ہونا ضروری ہے.

دوبارہ نوٹ کریں: پائیدار پاور آف اٹارنی (EPA): LPA نے اب EPA کی جگہ لے لی ہے. تاہم، ایک درست EPA جو 1 اکتوبر 2007 سے پہلے عمل میں لایا گیا تھا، درست رہے گا، چاہے وہ ابھی تک رجسٹرڈ نہ ہو.

پیشگی فیصلے - مستقبل میں بعض طبی علاج سے انکار کرنے کے اپنے فیصلے کو ریکارڈ کرنا ممکن ہے، اگر آپ ایسے فیصلے کرنے کی صلاحیت کھو دیتے ہیں. آپ کی دیکھ بھال فراہم کرنے والے پیشہ ور افراد ان کا احترام کریں گے۔ 25 یہ ایک ہی وقت میں یا ایل پی اے سے الگ کیا جا سکتا ہے.

'یہ میں ہوں'

یادداشت کے مسائل میں مبتلا کسی کے لیے، پیشہ ور افراد کو ان کے بارے میں اہم معلومات آسانی سے دیکھنے کے قابل ہونا چاہیئے. 

'یہ میں ہوں' ایک دستاویز ہے جسے اس مقصد کے لیے مکمل کیا جا سکتا ہے. اس میں کسی شخص کی طبی تاریخ، ان کی زندگی اور ترجیحات کے بارے میں کافی مفید معلومات ہیں. اسے اپائنٹمنٹ یا ہسپتال میں داخلے پر لے جایا جا سکتا ہے اور یہ Alzheimers.org ویب سائٹ کے ذریعے دستیاب ہے

ڈرائیونگ

ڈیمنشیا کی تشخیص خود ڈرائیونگ کو روکنے کی وجہ نہیں، لیکن جیسے جیسے ڈیمنشیا بڑھتا جائے گا، ڈرائیونگ کی مہارتیں کم ہوتی جائیں گی. یہ آپ کے بصری بیداری میں تبدیلیوں، کم ارتکاز یا متاثرہ فیصلے اور فیصلہ سازی کی مہارتوں کی وجہ سے ہو سکتا ہے. لوگوں میں ان مہارتوں کے نقصان کے بارے میں بصیرت کی کمی ہو سکتی ہے۔26

  • برطانیہ کے قانون میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی لائسنس ہولڈر کو ڈیمنشیا کی تشخیص ہوتی ہے تو، انہیں فوری طور پر تشخیص کے بارے میں اپنی متعلقہ لائسنسنگ ایجنسی سے رابطہ/آگاہ کرنا ہوگا – ڈرائیور اور گاڑی لائسنسنگ ایجنسی (ڈی وی ایل اے)، یا اگر شمالی آئرلینڈ میں، ڈرائیور اینڈ وہیکل ایجنسی (ڈی وی اے)۔27
  • اگر کوئی ڈاکٹر ڈیمنشیا میں مبتلا کسی کی ڈرائیونگ کی صلاحیتوں کے بارے میں فکر مند ہے – اور اس شخص نے لائسنسنگایجنسی کو مطلع نہیں کیا ہے – تو اس کا فرض ہے کہ وہ لائسنسنگایجنسی کو مطلع کرے ۔ 28
  • اگر کوئی ڈاکٹر آپ کی ڈرائیونگ کو متاثر کرنے والے ڈیمنشیا کے بارے میں فکر مند ہے ، تو وہ کہہ سکتے ہیں کہ آپ کو فوری طور پر گاڑی چلانا بند کر دینا چاہیے ، یا کم از کم DVLA/DVA تحقیقات کے نتائج تک .
  • ایک ڈرائیور کو اپنی انشورنس کمپنی کو بھی مطلع کرنا چاہیے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ان کی پالیسی درست ہے .
  • ڈرائیونگ کی تشخیص آپ کی ڈرائیونگ پر ڈیمنشیا کے اثرات کو واضح کرنے میں مدد کر سکتی ہے - یہ معلومات لائسنسنگ ایجنسی کی مدد کر سکتی ہے جب وہ فیصلہ کر رہے ہوں کہ آیا آپ گاڑی چلانا جاری رکھ سکتے ہیں . اس تشخیص کے ليے آپ کو ایک درست ڈرائیونگ لائسنس کی ضرورت ہوگی . لائسنسنگ ایجنسی کے فیصلے کا انتظار کرتے ہوئے آپ یہ کر سکتے ہیں .
  • بہت سے لوگ خود کو چلانے سے روکنے اور اپنے لائسینس کو ڈی وی ایل اے/ڈی وی اے کو واپس بھیجنے کا انتخاب کرتے ہیں ، جسے 'رضاکارانہ ہتھیار ڈالنے' کے نام سے جانا جاتا ہے .

افسردگی اور اضطراب

ڈیمنشیا کے شکار لوگوں میں افسردگی اور اضطراب عام ہے . تاہم ، ڈپریشن کے لیے ڈیمنشیا کی طرح نظر آنا بھی ممکن ہے ۔ 29 ڈیمنشیا کی طرح ، یہ بھی کسی شخص کی اپنی دیکھ بھال کرنے کی صلاحیت کو متاثر کر سکتا ہے . 

اسے 'سیوڈو ڈیمنشیا' کہا جاتا ہے اور اس کی شناخت اور اس کا علاج کرنا ضروری ہے . اگر آپ کو خدشہ ہے کہ آپ یا کوئی رشتہ دار افسردہ ہوسکتا ہے تو ، پہلی بار اپنے جی پی سے مشورہ لیں . ڈپریشن کا علاج اینٹی ڈپریسنٹس اور ٹاکنگ تھرپی۔0کیا جاتا ہے۔

مدد اور سپورٹ حاصل کرنا

آخر میں ، اگر آپ اپنی یادداشت یا کسی اور کی فکر میں ہیں تو، اپنے جی پی کو دیکھنے کے لئے ملاقات کریں . وہ جسمانی معائنہ کر سکتے ہیں ، آپ کی یادداشت کو چیک کرنے کے لیے کچھ آسان ٹیسٹ کر سکتے ہیں ، اور خون کے ٹیسٹ کا آرڈر دے سکتے ہیں . اگر ضرورت ہو تو ، آپ کا ڈاکٹر آپ کو کسی ماہر ٹیم ، ماہر نفسیات یا ماہر ڈاکٹر کے پاس بھیج سکتا ہے .

دیگر تنظیموں کے لیے بھی نیچے دیکھیں جو ڈیمنشیا کے کسی بھی مرحلے پر معلومات اور مدد فراہم کر سکتی ہیں. اگر آپ کو عملی سرگرمیوں اور روزانہ کی دیکھ بھال یا فوائد کے بارے میں مدد کی ضرورت ہے، تو آپ سماجی نگہداشت اور نگہداشت کی معاونت کی خدمات کے بارے میں مشورہ کے لیے اپنے مقامی اتھارٹی سے رابطہ کر سکتے ہیں.

معلومات کے دیگر ذرائع اور مددگار تنظیمیں

این ایچ ایس انتخاب

مقامی خدمات کے لنکس اور ڈیمنشیا کے بارے میں معلومات .

الزائمر سوسائٹی

مشورے اور مدد کی قومی ہیلپ لائن: ۔22 11 222 0300

ای میل: helpline@alzheimers.org.uk

نیشنل ڈیمنشیا ہیلپ لائن ڈیمنشیا سے متاثرہ ہر شخص کو سننے، رہنمائی اور مناسب اشارے کے ذریعے معلومات ، مشورے اور مدد فراہم کرتی ہے .

عمر برطانیہ

ایج یو کے گروپ زندگی بڑھانے والی خدمات اور اہم مدد فراہم کر کے ہر ایک کے لئے بعد کی زندگی کو بہتر بنانے کے لئے کام کرتا ہے . کال ایج برطانیہ: 0800 169 8787 ؛ ای میل:contact@ageuk.org.uk

کیئررز برطانیہ

مشورہ لائن: ۔7777 808 0808 کیریئرز برطانیہ ان کیریئرز کی حمایت کرتا ہے جو دوستوں یا رشتہ داروں کے لئے بلا معاوضہ دیکھ بھال فراہم کررہے ہیں .

سٹیزن ایڈوائس بیورو

سٹیزن ایڈوائس بیورو مفت ، خفیہ اور آزاد مشورے پیش کرتا ہے . فوائد ، مالی منصوبہ بندی یا دیکھ بھال کو منظم کرنے میں مدد کے لیے اپنے مقامی دفتر سے رابطہ کریں .

لیوی باڈی سوسائٹی

ایک خیراتی ادارہ جو لیوی اداروں کے ساتھ ڈیمنشیا پر تحقیق کو فنڈ دیتا ہے ، ان خاندانوں اور نگہداشت کرنے والوں کی مدد کے لئے مدد اور معلومات فراہم کرتا ہے جن کو بیماری اور اس کے اثرات کو سمجھنے کی ضرورت ہے .

قانون سوسائٹی

لا سوسائٹی کے پاس پاور آف اٹارنی یا پیشگی فیصلے کرنے میں شامل قانونی مسائل کے بارے میں بہت ساری مفید معلومات ہیں اور مدد کے لئے وکیل تلاش کرنے کے لئے ایک مفید وسیلہ ثابت ہوسکتی ہے .

تحفظ کی عدالت میں درخواست دینا

اگر آپ کسی ایسے شخص کو جانتے ہیں یا اس کی دیکھ بھال کرتے ہیں جسے اپنی ذاتی صحت ، مالیات یا فلاح و بہبود کے بارے میں فیصلے کرنے میں دشواری ہو رہی ہے ، تو آپ کو تحفظ کی عدالت میں درخواست دینے کی ضرورت پڑ سکتی ہے تاکہ آپ (یا کوئی اور) ان کے لیے فیصلے کر سکیں .

پبلک گارڈین کا دفتر

ایک ایجنسی جس کی ذمہ داریاں انگلینڈ اور ویلز میں پھیلی ہوئی ہیں (اسکاٹ لینڈ اور شمالی آئر لینڈ کے لئے الگ انتظامات موجود ہیں). یہ پبلک گارڈین کی حمایت کرتا ہے اٹارنی کے پائیدار اختیارات (ای پی اے) اور اٹارنی کے دیرپا اختیارات (ایل پی اے) کی رجسٹریشن میں ، اور تحفظ کی عدالت کے ذریعہ مقرر کردہ نائبوں کی نگرانی میں .

مزید پڑھنے کے لیے

ریڈنگ ایجنسی

نسخے کی اسکیم پر اچھی کتابیں پڑھنے سے ڈیمنشیا اور ان کی دیکھ بھال کرنے والوں کی مدد ہوتی ہے . صحت کے ماہرین اور ڈیمنشیا کے زندہ تجربے والے افراد نے ان کی سفارش کی ہے .

کتابوں کی سفارش صحت کے پیشہ ور افراد کر سکتے ہیں یا لوگ خود حوالہ دے سکتے ہیں اور اپنی مقامی لائبریری سے مفت میں عنوانات قرض لے سکتے ہیں .

کتاب کی فہرست میں عنوانات کو چار اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے: معلومات اور مشورے ؛ ڈیمنشیا کے ساتھ اچھی طرح سے رہنا ؛ رشتہ داروں اور نگہداشت کرنے والوں کی حمایت ؛ اور ذاتی کہانیاں .

  • الزائمر اور دیگر ڈیمنشیا: آپ کی انگلی پر جوابات. کیٹن ، گراہم ، اور وارنر. کلاس پبلشنگ (لندن) لمیٹڈ. تیسرا ایڈیشن 2008.
  • آپ کی یادداشت: صارفین کی رہنمائی. بیڈلی. کارلٹن کتب (لندن). نظر ثانی شدہ ایڈیشن 2004.
  • ڈیمنشیا کے ساتھ رقص: ڈیمنشیا کے ساتھ مثبت زندگی گزارنے کی میری کہانی. بریڈن. جیسکا کنگزلی پبلشرز (لندن اور فلاڈیلفیا) . 2005.

حوالہ جات

    • Prince, M. et al. (2014). Nutrition and Dementia: a review of available research. Alzheimer’s Disease International. London. [online] Available at: https://www.alz.co.uk/nutrition-report [Accessed 4 Jul. 2019].
    • Alzheimer’s Society. (2019). Normal ageing vs dementia. [online] Available at: https://www.alzheimers.org.uk/about-dementia/symptoms-and-diagnosis/how-dementia-progresses/normal-ageing-vs-dementia [Accessed 4 Jul. 2019].
    • Prince, M et al. (2014). Dementia UK: Update Second Edition. Alzheimer’s Society. [online] Available at: http://eprints.lse.ac.uk/59437/1/Dementia_UK_Second_edition_-_Overview.pdf [Accessed 4 Jul. 2019]. p 16.
    • Alzheimer’s Research UK. (2018). Prevalence by age in the UK. [online] Available at: https://www.dementiastatistics.org/statistics/prevalence-by-age-in-the-uk/ [Accessed 4 Jul. 2019].
    • Alzheimer’s Research UK. (2018). Mild cognitive impairment. [online] Available at: https://www.alzheimersresearchuk.org/about-dementia/types-of-dementia/mild-cognitive-impairment/about/ [Accessed 4 Jul. 2019]. 
    • Alzheimer’s Research UK. (2018). ڈیمنشیا کی مختلف اقسام ۔ [آن لائن] پر دستیاب: https://www.dementiastatistics.org/statistics/different-types-of-dementia / [4 جولائی تک رسائی حاصل کی گئی۔ 2019].
    • National Institute on Aging. (2017). What Happens to the Brain in Alzheimer’s Disease? [online] Available at: https://www.nia.nih.gov/health/what-happens-brain-alzheimers-disease [Accessed 4 Jul. 2019].
    • British Heart Foundation. (2019). Vascular dementia. [online] Available at: https://www.bhf.org.uk/informationsupport/conditions/vascular-dementia [Accessed 4 Jul. 2019].
    • National Health Service. (2016). Overview: Dementia with Lewy bodies. [online] Available at: https://www.nhs.uk/conditions/dementia-with-lewy-bodies/  [Accessed 4 Jul. 2019].
    • Nelson, P. et al. (2019). Limbic-predominant age-related TDP-43 encephalopathy (LATE): consensus working group report. Brain. Vol.142:6. pp 1503-1527. [online] Available at: https://academic.oup.com/brain/article/142/6/1503/5481202 [Accessed 4 Jul. 2019].
    • Alzheimer’s association. (2019). Frontotemporal Dementia. [online] Available at: https://www.alz.org/alzheimers-dementia/what-is-dementia/types-of-dementia/frontotemporal-dementia [Accessed 4 Jul. 2019].
    • National Institute for Health and Care Excellence. (2018) Dementia: assessment, management and support for people living with dementia and their carers. Nice guideline 97. [online] Available at: https://www.nice.org.uk/guidance/ng97/chapter/Recommendations#diagnosis [Accessed 4 Jul. 2019]. Standard 1.2.13.
    • Prince, M. et al. (2014). World Alzheimer Report 2014. Dementia and Risk Reduction. An analysis of Protective and Modifiable Risk Factors. Alzheimer's Disease International, London UK. [online] Available at: https://www.alz.co.uk/research/WorldAlzheimerReport2014.pdf (PDF) [Accessed 4 Jul. 2019]. pp. 66-83.  
    • Prince, M. et al. (2014). World Alzheimer Report 2014. Dementia and Risk Reduction. An analysis of Protective and Modifiable Risk Factors. Alzheimer's Disease International, London UK. [online] Available at: https://www.alz.co.uk/research/WorldAlzheimerReport2014.pdf (PDF) [Accessed 4 Jul. 2019]. pp. 26-39.  
    • Prince, M. et al. (2014). World Alzheimer Report 2014. Dementia and Risk Reduction. An analysis of Protective and Modifiable Risk Factors. Alzheimer's Disease International, London UK. [online] Available at: https://www.alz.co.uk/research/WorldAlzheimerReport2014.pdf (PDF) [Accessed 4 Jul. 2019]. pp. 42-63.  
    • Prince, M. et al. (2014). World Alzheimer Report 2014. Dementia and Risk Reduction. An analysis of Protective and Modifiable Risk Factors. Alzheimer's Disease International, London UK. [online] Available at: https://www.alz.co.uk/research/WorldAlzheimerReport2014.pdf (PDF) [Accessed 4 Jul. 2019]. p. 61.  
    • Alzheimer’s Research UK. (2018). Genes and dementia. [online] Available at: https://www.alzheimersresearchuk.org/about-dementia/helpful-information/genes-and-dementia/ [Accessed 4 Jul. 2019].
    • Knight, R et al. (2018). A Systematic Review and Meta-Analysis of the Effectiveness of Acetylcholinesterase Inhibitors and Memantine in Treating the Cognitive Symptoms of Dementia. Dementia and Geriatric Cognitive Disorders, vol. 45, no. 3-4. pp. 131-151. [online] Available at: https://www.karger.com/Article/FullText/486546 [Accessed 4 Jul. 2019].
    • National Institute for Health and Care Excellence. (2018) Dementia: assessment, management and support for people living with dementia and their carers. Nice guideline 97. [online] Available at: https://www.nice.org.uk/guidance/ng97/chapter/Recommendations#pharmacological-interventions-for-dementia [Accessed 4 Jul. 2019]. Standards 1.5.10-1.5.13.
    • World Health Organisation. (2019). Risk reduction of cognitive decline and dementia: WHO guidelines. Geneva: World Health Organisation. [online] Available at:  https://apps.who.int/iris/bitstream/handle/10665/312180/9789241550543-eng.pdf?ua=1 (PDF) [Accessed 4 Jul. 2019]. p. 19.
    • Spector, A. et al. (2003). Efficacy of an evidence-based cognitive stimulation therapy programme for people with dementia: Randomised Controlled Trial. British Journal of Psychiatry. Vol. 183 pp. 248-254. [online] Available at: http://www.cstdementia.com/media/document/spector-et-al-2003.pdf [Accessed 4 Jul. 2019].
    • Woods, B. et al. (2018). Reminiscence therapy for dementia. Cochrane Database of Systematic Reviews 2018, Issue 3. [online] Available at: https://www.cochranelibrary.com/cdsr/doi/10.1002/14651858.CD001120.pub3/full [Accessed 4 Jul. 2019].
    • Join dementia research. (2019). About the service. [online] Available at: https://www.joindementiaresearch.nihr.ac.uk/content/about [Accessed 4 Jul. 2019].
    • Office of the Public Guardian. (2019). Make, register or end a lasting power of attorney. Government Digital Service. [online] Available at: https://www.gov.uk/power-of-attorney [Accessed 4 Jul. 2019].
    • National Health Service. (2017). Advance decision (living will); End of life care. [online] Available at: https://www.nhs.uk/conditions/end-of-life-care/advance-decision-to-refuse-treatment/ [Accessed 4 Jul. 2019].
    • Alzheimer’s Society. (2019). Driving and dementia. [online] Available at: https://www.alzheimers.org.uk/get-support/staying-independent/driving-and-dementia [Accessed 4 Jul. 2019].
    • Department of Transport. (2019). Dementia and driving. Government Digital Service. [online] Available at: https://www.gov.uk/dementia-and-driving [Accessed 4 Jul. 2019].
    • General Medical Council. (2019). Patients’ fitness to drive and reporting concerns to the DVLA or DVA. [online] Available at: https://www.gmc-uk.org/ethical-guidance/ethical-guidance-for-doctors/confidentiality---patients-fitness-to-drive-and-reporting-concerns-to-the-dvla-or-dva/patients-fitness-to-drive-and-reporting-concerns-to-the-dvla-or-dva [Accessed 4 Jul. 2019].
    • Thakur, M. (2007). Pseudodementia. Encyclopedia of Health & Aging.  SAGE Publications, Inc.  pp. 477-8. [online] Available at: http://go.galegroup.com/ps/i.do?p=GVRL&u=cuny_laguardia&id=GALE|CX2661000198&v=2.1&it=r&sid=GVRL&asid=3ad1e77f [Accessed 4 Jul. 2019].
    • National Institute for Health and Care Excellence. (2009) Depression in adults: recognition and management. Nice clinical guideline 90. [online] Available at: https://www.nice.org.uk/guidance/cg90/chapter/1-Guidance#stepped-care [Accessed 4 Jul. 2019]. Standard 1.2.

    This translation was produced by CLEAR Global (Sep 2023)

    Read more to receive further information regarding a career in psychiatry